Mymenu

Pages

Shan-e-Sahaba Ikram (RAA)

شانِ صحابہء اکرام رضی اللہ عنہ

چمک تجھ سے پاتے ہیں
بخاری شریف جلد نمبر 1حدیث نمبر 448
بخاری شریف جلد نمبر 2حدیث نمبر 992
حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اصحاب میں سے دو حضرات نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس سے باہر نکلے جن میں سے ایک حضرت عباد بن بشیر ؓ تھے اور میرے خیال میں دوسرے حضرت اُسید بن حضیر ؓ تھے۔ رات اندھیری تھی اور ان کے ساتھ چراغ جیسی چیزیں تھیں جو ان کے ہاتھوں میں چمک رہی تھیں۔ جب وہ جدا ہوئے تو ہر ایک کے ساتھ علیحدہ شمع تھی۔ یہاں تک کے وہ اپنے گھر والو ں میں پہنچ گئے۔

تفصیل
بخاری شریف کے دوسرے روایت میں چراغ کی جگہ نور کے الفاظ ہیں۔ یعنی ایک اندھیری رات میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دواصحاب گھر جانے کے لیے نکلے تو ان کے سامنے نور تھا اور جب وہ ایک دوسرے سے الگ ہوئے تو دونو ں کے آگے اسی طرح الگ الگ نور چمکنے لگا۔ یقینا یہ ساری نورانیت سراجاً منیرا کی عطا کردہ ہے۔ یہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نورانی معجزہ بھی ہے اور صحابہ کی کرامت بھی۔

حضرت جابر ؓ کے والدِ ماجد
بخاری شریف جلد نمبر 1حدیث نمبر 1263
حضرت جابر ؓ سے روایت ہے کہ جب غزوہ اُحد کا وقت آگیا تو میرے والدماجد نے مجھے رات کے وقت بلایا اور فرمایا، میں یہی دیکھتا ہوں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اصحاب میں سب سے پہلے شہید کیا جاﺅں گا اور میں اپنے بعد کسی کو نہیں چھوڑ رہا جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے علاوہ مجھے تم سے عزیز ہو۔ میرے اوپر قرض ہے اسے ادا کردینا اور اپنی بہنوں کے ساتھ اچھا سلوک کرنا۔ صبح ہوئی تو سب سے پہلے وہی شہید کیے گئے اور ایک دوسرے کے ساتھ قبر میں دفن کیے گئے پھر میرا دل اس پر رضا مند نہ ہواکہ دوسروں کے ساتھ چھوڑے رکھوں لہذا چھ (6) ماہ کے بعد میں نے انھیں نکالا تو وہ اسی طرح تھے جیسے دفن کرنے کے روز تھے۔

تفصیل
اس حدیثِ پاک سے کئی باتیں واضح ہیں اول جو حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سب سے زیادہ محبوب رکھتا ہے اسے اپنی شہادت کا وقت تک معلوم ہو جایا ہے کیونکہ حضرت عبداللہ ؓ نے اپنے بیٹے حضرت جابر ؓ سے فرمایا مجھے سب سے زیادہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عزیز ہیں اس کے بعد تم، اور ساتھ ہی فرما دیا کہ میں یہی دیکھتا ہوں کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اصحاب میں سب سے پہلے میں شہید کیا جاﺅں گا جو کہ دوسرے روز سچ ثابت ہوا۔ دوئم جو حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سچی محبت رکھتا ہے وہ عرب جیسے گرم علاقہ میں بھی چھ ماہ کے بعد قبر سے نکالاجاتاہے تو اس کا جسم بالکل ٹھیک ہوتا ہے۔

No comments:

Post a Comment

آمدو رفت