Mymenu

Pages

Iman-e-Kamil (Complete Faith)

ایمانِ کامل

بہترین اسلام
بخاری شریف جلد نمبر 1حدیث نمبر 11
حضرت عبدﷲ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے سوال کیا، یا رسول ﷲ صلی اﷲعلیہ وآلہ وسلم بہتر اسلام کیا ہے؟ فرمایا کہ تم کھانا کھلاﺅ اور سلام کرو خواہ تم اسے جانتے ہو یا نہ جانتے ہو۔

ایمانِ کامل
بخاری شریف جلد نمبر 1حدیث نمبر 13
حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اﷲعلیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ، قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضے میں میری جان ہے تم میں سے کوئی مومن نہیں ہو سکتا یہاں تک کہ میں اسے اس کے والد اور اس کی اولاد سے عزیز تر نہ ہوجاﺅں۔

مومن بننے کا طریقہ
بخاری شریف جلد نمبر 1حدیث نمبر 14
حضرت انسؓ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اﷲعلیہ وآلہ وسلم نے فرمایا، تم میں سے کوئی مومن نہیں ہو سکتا۔۔۔۔ یہاں تک کہ میں اسے اس کے والد، اس کی اولاد اور تمام لوگوں سے محبوب نہ ہو جاﺅں۔
تفصیل
معلوم ہوا کہ ایمانِ کامل رسول اللہ صلی اﷲعلیہ وآلہ وسلم کی محبت کا نام ہے، محبت بھی ایسی مانگی گئی ہے جو تمام رشتوں پر غالب ہو اور ایسی محبت ہی کو اہلِ ذکر عشقِ مصطفی صلی اﷲعلیہ وآلہ وسلم کا نام دیتے ہیں۔یعنی ایمانِ کامل عشقِ مصطفی صلی اﷲعلیہ وآلہ وسلم ہی کا نام ہے اس کے بغیر ایمان مکمل نہیں ہو سکتا، پہلی شرط ہی حضور صلی اﷲعلیہ وآلہ وسلم کی ذات پر تقین قائم ہونا ہے اس کے بعد ان کے لائے ہوئے تمام احکامات پر یقین قائم ہو سکے گا اور ذات کی محبت ہی یقین محکم کے اعلیٰ مقام پر فائز کرتی ہے اور یہی ذات کا یقین یومنون بالغیب پر اعتماد قائم کرتا ہے۔

ایمان کی لذت حاصل کرنے کا طریقہ
بخاری شریف جلد نمبر 1حدیث نمبر 15
تفصیل
حضرت انسؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اﷲعلیہ وآلہ وسلم نے فرمایا، تین باتیں جس میں ہوں گی اس نے ایمان کی حلاوت پالی، یہ کہ اللہ اور اس کے رسول صلی اﷲعلیہ وآلہ وسلم اسے دوسروں سے زیادہ محبوت ہو جائیں اور یہ کہ آدمی کسی سے محبت رکھے تو صرف اللہ کے لیے رکھے اور کفر میں واپس جانے کو یوں ناپسند کرے جیسے اسے ناپسند کرتا ہے کہ اسے آگ میں ڈالا جائے۔

ایمان کی علامت
بخاری شریف جلد نمبر 1حدیث نمبر 16
حضرت انس ؓ بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اﷲعلیہ وآلہ وسلم نے فرمایا، انصار سے محبت رکھنا ایمان کی نشانی ہے اور انصار سے دشمنی رکھنا نفاق کی علامت ہے۔

حضور صلی اﷲعلیہ وآلہ وسلم کے موئے مبارک سب سے عزیز
بخاری شریف جلد نمبر 1حدیث نمبر 169
ابن سیرین ؒسے روایت ہے کہ میں حضرت عبیدہ ؓ کی خدمت میں عرض گزار ہوا کہ ہمارے پاس نبی کریم صلی اﷲعلیہ وآلہ وسلم کے موئے مبارک ہیں جو ہمیں حضرت انس ؓ یا حضرت انس ؓ کے گھر والوں سے ملے ہیں، فرمایا کہ میرے پاس ان میں سے ایک بھی موئے مبارک ہوتا تو مجھے وہ دنیا و مافیہا سے عزیز تر ہوتا۔

تفصیل
واضح ہوا کہ حضور صلی اﷲعلیہ وآلہ وسلم کے بال مبارک بڑی برکت والی چیزہیں انھیں حاصل کرنا اور ان کے فیوض و برکات سے فیضیاب ہونا صحابہ کرام ؓ کا طریقہ تھا۔ اسی لیے حضرت عبیدہ ؓ نے حضرت ابن سیرین ؒ سے فرمایا کہ اگر میرے پاس ان میں سے رسول اللہ صلی اﷲعلیہ وآلہ وسلم کا ایک بھی بال مبارک ہوتا تو وہ مجھے دنیا اور اس کے سارے مال و متا ع سے عزیز ہوتا، سبحان اللہ ، صحابہ کبار ؓ کی نظر میں تمام دنیا مع سازوسامان اپنے محبوب صلی اﷲعلیہ وآلہ وسلم کی ایک زلف کے برابر بھی اہمیت نہیں رکھتی، یہ ہے ایمانِ کامل کا چمکدار ثبوت۔

سچے دل سے کلمہ پڑھنا
بخاری شریف جلد نمبر 1حدیث نمبر 127
حضرت انس بن مالکؓسے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہعلیہ وآلہ وسلم کے پیچھے سواری پر حضرت معا ذ ؓ بیٹھے تھے، آپ صلیاللہعلیہ وآلہ وسلم نے فرمایا، اے معاذ بن جبل ؓ عرض گزار ہوئے کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر اور خادم ہوں، فرمایا، اے معاذ ؓ ،عرض گزار ہوئے کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر اور خادم ہوں، فرمایا جو سچے دل سے گواہی دے کہ نہیں ہے کو ئی معبود مگر اللہ ،محمد مصطفی صلیاللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ کے رسول ہیں تو اللہ تعالیٰ ا سکو جہنم پر حرام کر دیتاہے۔ عرض گزار ہوئے کہ یا رسول اللہ صلیاللہعلیہ وآلہ وسلم کیا میں لوگوں کو بتا نہ دوں تاکہ خوش ہو جائیں۔ فرمایا کہ پھر صرف اسی پر تکیہ کر لیں گے۔ حضرت معاذ ؓنے اپنی وفات کے قریب گناہ سے بچنے کی خاطر یہ بات بتائی۔

تفصیل
واضح ہوا کہ سچے دل سے توحید و رسالت کی حاضر کے صیغہ سے گواہی دینا دوزخ سے نجات کا ذریعہ ہے اور حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بلانے پر باادب طریقے سے لبیک کہنا اور اپنے آپ کو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا خادم کہنا صحابہ ؓ کا دستور تھا۔

No comments:

Post a Comment

آمدو رفت